اتوار 9 نومبر 2025 - 09:55
درسِ اخلاق | اچھے دوست کے بارے میں ہماری ذمہ داری کیا ہے؟

حوزہ/ اچھے دوست کے بارے میں ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ اُس کی غیر موجودگی میں اُس کی عزت و آبرو کا دفاع کریں، اور اگر اسے کسی ضرورت کا سامنا ہو تو فوراً اس کی مدد کے لیے پہنچیں۔ سچی دوستی کی بنیاد سچائی، حمایت اور خیرخواہی پر ہوتی ہے، اور جو چیز ہم اپنے لیے پسند کرتے ہیں، وہی ہمیں اپنے دوست کے لیے بھی پسند کرنی چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرحوم آیت اللہ عزیزاللہ خوشوقتؒ، جو حوزہ علمیہ کے معروف اساتذۂ اخلاق میں سے تھے، نے اپنے ایک درسِ اخلاق میں "اچھے دوست کے بارے میں ہماری ذمہ داریاں" کے موضوع پر گفتگو فرمائی۔ ان کے بیان کا خلاصہ درج ذیل ہے:

اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے "نیک اور اچھے دوست" کے بارے میں چند ذمہ داریاں مقرر کی ہیں۔

سب سے پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ جب وہ دوست موجود نہ ہو تو ہم اس کی عزت و آبرو کے محافظ بنیں۔

اگر ہم کسی محفل میں ہوں اور کوئی شخص اس نیک دوست کے بارے میں غلط بات کرے، بہتان لگائے یا بدگویی کرے، تو ہم پر لازم ہے کہ اس کا دفاع کریں۔

اگر ایسی بات کہی جائے جو حقیقت کے خلاف ہو یا اس کی شخصیت اور آبرو کو نقصان پہنچائے، تو ہمیں حتی المقدور اس کی عزت کی حفاظت کرنی چاہیے، کیونکہ وہ پرہیزگار انسان ہے اور اس کا دفاع کرنا ہمارا اخلاقی فریضہ ہے۔

دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ اگر وہ نیک اور پرہیزگار دوست کسی ضرورت یا حاجت میں مبتلا ہو اور ہم اس کی مدد کرنے کی طاقت رکھتے ہوں، تو ہمیں فوراً اس کی حاجت روائی کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

مختصر یہ کہ جو چیز ہم اپنے لیے پسند کرتے ہیں، وہی اپنے نیک دوست کے لیے بھی پسند کرنی چاہیے۔

کیونکہ سچی دوستی کی بنیاد خلوص، مدد، اور خیرخواہی پر قائم ہوتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha